banner

banner

Friday, 30 December 2016



Save your heels from the fire.

حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، عَارِمُ بْنُ الْفَضْلِ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ يُوسُفَ بْنِ مَاهَكَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو، قَالَ تَخَلَّفَ عَنَّا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي سَفْرَةٍ سَافَرْنَاهَا، فَأَدْرَكَنَا وَقَدْ أَرْهَقَتْنَا الصَّلاَةُ وَنَحْنُ نَتَوَضَّأُ، فَجَعَلْنَا نَمْسَحُ عَلَى أَرْجُلِنَا، فَنَادَى بِأَعْلَى صَوْتِهِ ‏"‏ وَيْلٌ لِلأَعْقَابِ مِنَ النَّارِ ‏"‏‏.‏ مَرَّتَيْنِ أَوْ ثَلاَثًا

Narrated By 'Abdullah bin 'Amr : Once the Prophet remained behind us in a journey. He joined us while we were performing ablution for the prayer which was over-due. We were just passing wet hands over our feet (and not washing them properly) so the Prophet addressed us in a loud voice and said twice or thrice: "Save your heels from the fire."

حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ ایک دفعہ دورانِ سفر (جو مکہ سے مدینہ کا تھا)نبیﷺ ہم سے بچھڑ گئے پھر عین نماز کے وقت واپس تشریف لائے اور ہم (جلدی جلدی) وضو کر رہے تھے پاؤں کو اچھی طرح نہیں دھو رہے تھے تو آپﷺ نے بآواز بلند فرمایا : ایڑیوں(کو خشک چھوڑنے والوں )کے لیے ہلاکت ہے، یہ کلمات آپﷺ نے دو یا تین مرتبہ دہرالیے۔

When would the Hour (Doomsday) take place?

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سِنَانٍ، قَالَ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ، ح وَحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ، قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُلَيْحٍ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ، حَدَّثَنِي هِلاَلُ بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ بَيْنَمَا النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي مَجْلِسٍ يُحَدِّثُ الْقَوْمَ جَاءَهُ أَعْرَابِيٌّ فَقَالَ مَتَى السَّاعَةُ فَمَضَى رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم يُحَدِّثُ، فَقَالَ بَعْضُ الْقَوْمِ سَمِعَ مَا قَالَ، فَكَرِهَ مَا قَالَ، وَقَالَ بَعْضُهُمْ بَلْ لَمْ يَسْمَعْ، حَتَّى إِذَا قَضَى حَدِيثَهُ قَالَ ‏"‏ أَيْنَ ـ أُرَاهُ ـ السَّائِلُ عَنِ السَّاعَةِ ‏"‏‏.‏ قَالَ هَا أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ‏.‏ قَالَ ‏"‏ فَإِذَا ضُيِّعَتِ الأَمَانَةُ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ ‏"‏‏.‏ قَالَ كَيْفَ إِضَاعَتُهَا قَالَ ‏"‏ إِذَا وُسِّدَ الأَمْرُ إِلَى غَيْرِ أَهْلِهِ فَانْتَظِرِ السَّاعَةَ

Narrated By Abu Huraira : While the Prophet was saying something in a gathering, a Bedouin came and asked him, "When would the Hour (Doomsday) take place?" Allah's Apostle continued his talk, so some people said that Allah's Apostle had heard the question, but did not like what that Bedouin had asked. Some of them said that Allah's Apostle had not heard it. When the Prophet finished his speech, he said, "Where is the questioner, who enquired about the Hour (Doomsday)?" The Bedouin said, "I am here, O Allah's Apostle ." Then the Prophet said, "When honesty is lost, then wait for the Hour (Doomsday)." The Bedouin said, "How will that be lost?" The Prophet said, "When the power or authority comes in the hands of unfit persons, then wait for the Hour (Doomsday.)"

حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ کا ذکر ہے نبیﷺ لوگوں کے درمیان تشریف فرما تھے کہ ایک دیہاتی آیا اور آپ ﷺ سے پوچھنے لگا قیامت کب آئے گی؟ نبی ﷺ اپنی باتوں میں مصروف رہے کوئی جواب نہ دیا، بعض لوگوں نے سمجھا کہ آپ ﷺ نے اس کی بات سنی ہی نہیں اور بعض کا خیال تھا کہ بات تو سنی ہے لیکن آپ ﷺ نے اسکو پسند نہیں فرمایا، جب آپﷺ اپنی بات سے فارغ ہوئے تو پوچھا وہ قیامت سے متعلق سوال کرنے والا کہاں ہے؟ اس دیہاتی نے کہا: میں حاضر ہوں اے اللہ کے رسول! آپ ﷺ نے فرمایا: جب امانت (ایمانداری) ضائع کی جائے گی تو قیامت کا انتظار کرنا، اس نے کہا یہ کیوں کر ہوگا؟ آپ ﷺ نے فرمایا: جب معاملات نا اہل لوگوں کے سپرد کر دئیے جائیں گے تو قیامت کا انتظار کرنا۔