banner
Thursday, 5 January 2017
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَكِّرُ النَّاسَ فِي كُلِّ خَمِيسٍ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوَدِدْتُ أَنَّكَ ذَكَّرْتَنَا كُلَّ يَوْمٍ. قَالَ أَمَا إِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنْ ذَلِكَ أَنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُمِلَّكُمْ، وَإِنِّي أَتَخَوَّلُكُمْ بِالْمَوْعِظَةِ كَمَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَتَخَوَّلُنَا بِهَا، مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
Narrated By Abu Wail : 'Abdullah used to give a religious talk to the people on every Thursday. Once a man said, "O Aba 'Abdur-Rahman! (By Allah) I wish if you could preach us daily." He replied, "The only thing which prevents me from doing so, is that I hate to bore you, and no doubt I take care of you in preaching by selecting a suitable time just as the Prophet used to do with us, for fear of making us bored."
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہر جمعرات لوگوں کو وعظ فرمایا کرتے تھے، ایک شخص نے ان سے کہا: اے ابو عبدالرحمان! میری آرزو یہ ہے کہ آپ ہر روز وعظ فرمایا کریں، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا (یہ کچھ مشکل نہیں) مگر آپ کو اکتا دینا مجھے اچھا نہیں لگتا، اور میں(آپ لوگوں کی خوشی کا) موقع اور وقت دیکھ کر نصیحت کرتا ہوں جیسے نبیﷺ وقت اور موقع دیکھ کر نصیحت فرمایا کرتے تھے، کیوں کہ آپﷺ کو بھی یہی ڈر تھا کہ کہیں ہم اکتا نہ جائیں۔
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَكِّرُ النَّاسَ فِي كُلِّ خَمِيسٍ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوَدِدْتُ أَنَّكَ ذَكَّرْتَنَا كُلَّ يَوْمٍ. قَالَ أَمَا إِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنْ ذَلِكَ أَنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُمِلَّكُمْ، وَإِنِّي أَتَخَوَّلُكُمْ بِالْمَوْعِظَةِ كَمَا كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم يَتَخَوَّلُنَا بِهَا، مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا
Narrated By Abu Wail : 'Abdullah used to give a religious talk to the people on every Thursday. Once a man said, "O Aba 'Abdur-Rahman! (By Allah) I wish if you could preach us daily." He replied, "The only thing which prevents me from doing so, is that I hate to bore you, and no doubt I take care of you in preaching by selecting a suitable time just as the Prophet used to do with us, for fear of making us bored."
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہر جمعرات لوگوں کو وعظ فرمایا کرتے تھے، ایک شخص نے ان سے کہا: اے ابو عبدالرحمان! میری آرزو یہ ہے کہ آپ ہر روز وعظ فرمایا کریں، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا (یہ کچھ مشکل نہیں) مگر آپ کو اکتا دینا مجھے اچھا نہیں لگتا، اور میں(آپ لوگوں کی خوشی کا) موقع اور وقت دیکھ کر نصیحت کرتا ہوں جیسے نبیﷺ وقت اور موقع دیکھ کر نصیحت فرمایا کرتے تھے، کیوں کہ آپﷺ کو بھی یہی ڈر تھا کہ کہیں ہم اکتا نہ جائیں۔