banner

banner

Saturday 31 December 2016


































حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ عُفَيْرٍ، قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ قَالَ حُمَيْدُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ، خَطِيبًا يَقُولُ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلى الله عليه وسلم يَقُولُ ‏"‏ مَنْ يُرِدِ اللَّهُ بِهِ خَيْرًا يُفَقِّهْهُ فِي الدِّينِ، وَإِنَّمَا أَنَا قَاسِمٌ وَاللَّهُ يُعْطِي، وَلَنْ تَزَالَ هَذِهِ الأُمَّةُ قَائِمَةً عَلَى أَمْرِ اللَّهِ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ

‏ Narrated By Muawiya : I heard Allah's Apostle saying, "If Allah wants to do good to a person, He makes him comprehend the religion. I am just a distributor, but the grant is from Allah. (And remember) that this nation (true Muslims) will keep on following Allah's teachings strictly and they will not be harmed by any one going on a different path till Allah's order (Day of Judgment) is established."

حضرت حمید بن عبد الرحمن فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ سے خطبے میں سنا کہ نبیﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ جس کے ساتھ خیر کا ارادہ فرماتے ہیں اسے دین کی سمجھ عطاء فرما دیتے ہیں، میں تو تقسیم کرنے والا ہوں ، دینے والا تو اللہ ہے، اور یہ امت ہمیشہ اللہ کے حکم پر قائم رہے گی ، اور جو شخص ان کی مخالفت کرئے گا وہ انہیں نقصان نہیں پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ کا حکم (قیامت ) آ جائے۔

حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي وَائِلٍ، قَالَ كَانَ عَبْدُ اللَّهِ يُذَكِّرُ النَّاسَ فِي كُلِّ خَمِيسٍ، فَقَالَ لَهُ رَجُلٌ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ لَوَدِدْتُ أَنَّكَ ذَكَّرْتَنَا كُلَّ يَوْمٍ‏.‏ قَالَ أَمَا إِنَّهُ يَمْنَعُنِي مِنْ ذَلِكَ أَنِّي أَكْرَهُ أَنْ أُمِلَّكُمْ، وَإِنِّي أَتَخَوَّلُكُمْ بِالْمَوْعِظَةِ كَمَا كَانَ النَّبِيُّ
صلى الله عليه وسلم يَتَخَوَّلُنَا بِهَا، مَخَافَةَ السَّآمَةِ عَلَيْنَا

Narrated By Abu Wail : 'Abdullah used to give a religious talk to the people on every Thursday. Once a man said, "O Aba 'Abdur-Rahman! (By Allah) I wish if you could preach us daily." He replied, "The only thing which prevents me from doing so, is that I hate to bore you, and no doubt I take care of you in preaching by selecting a suitable time just as the Prophet used to do with us, for fear of making us bored."

عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ ہر جمعرات لوگوں کو وعظ فرمایا کرتے تھے، ایک شخص نے ان سے کہا: اے ابو عبدالرحمان! میری آرزو یہ ہے کہ آپ ہر روز وعظ فرمایا کریں، آپ رضی اللہ عنہ نے فرمایا (یہ کچھ مشکل نہیں) مگر آپ کو اکتا دینا مجھے اچھا نہیں لگتا، اور میں(آپ لوگوں کی خوشی کا) موقع اور وقت دیکھ کر نصیحت کرتا ہوں جیسے نبیﷺ وقت اور موقع دیکھ کر نصیحت فرمایا کرتے تھے، کیوں کہ آپﷺ کو بھی یہی ڈر تھا کہ کہیں ہم اکتا نہ جائیں۔

حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو التَّيَّاحِ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صلى الله عليه وسلم قَالَ ‏"‏ يَسِّرُوا وَلاَ تُعَسِّرُوا، وَبَشِّرُوا وَلاَ تُنَفِّرُوا"

Narrated By Anas bin Malik : The Prophet said, "Facilitate things to people (concerning religious matters), and do not make it hard for them and give them good tidings and do not make them run away (from Islam).

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبیﷺ نے فرمایا: (لوگوں پر) آسانی کرو ،سختی نہ کرو ، خوش خبری سناؤ ، اور نفرت نہ دلاؤ۔