Jumma Mubarak
banner
Thursday, 22 December 2016
three men came
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّ أَبَا مُرَّةَ، مَوْلَى عَقِيلِ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي وَاقِدٍ اللَّيْثِيِّ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ فِي الْمَسْجِدِ وَالنَّاسُ مَعَهُ، إِذْ أَقْبَلَ ثَلاَثَةُ نَفَرٍ، فَأَقْبَلَ اثْنَانِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم وَذَهَبَ وَاحِدٌ، قَالَ فَوَقَفَا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم فَأَمَّا أَحَدُهُمَا فَرَأَى فُرْجَةً فِي الْحَلْقَةِ فَجَلَسَ فِيهَا، وَأَمَّا الآخَرُ فَجَلَسَ خَلْفَهُمْ، وَأَمَّا الثَّالِثُ فَأَدْبَرَ ذَاهِبًا، فَلَمَّا فَرَغَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم قَالَ " أَلاَ أُخْبِرُكُمْ عَنِ النَّفَرِ الثَّلاَثَةِ أَمَّا أَحَدُهُمْ فَأَوَى إِلَى اللَّهِ، فَآوَاهُ اللَّهُ، وَأَمَّا الآخَرُ فَاسْتَحْيَا، فَاسْتَحْيَا اللَّهُ مِنْهُ، وَأَمَّا الآخَرُ فَأَعْرَضَ، فَأَعْرَضَ اللَّهُ عَنْهُ"
Narrated By Abu Waqid Al-Laithi : While Allah's Apostle was sitting in the mosque with some people, three men came. Two of them came in front of Allah's Apostle and the third one went away. The two persons kept on standing before Allah's Apostle for a while and then one of them found a place in the circle and sat there while the other sat behind the gathering, and the third one went away. When Allah's Apostle finished his preaching, he said, "Shall I tell you about these three persons? One of them be-took himself to Allah, so Allah took him into His grace and mercy and accommodated him, the second felt shy from Allah, so Allah sheltered Him in His mercy (and did not punish him), while the third turned his face from Allah and went away, so Allah turned His face from him likewise."
ابو واقد لیثی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہﷺ مسجد میں لوگوں کےساتھ تشریف فرما تھے کہ تین آدمی آئے ان میں سے دو آپ ﷺ کے پاس پہنچ گئے اور ایک واپس پلٹ گیا، ابو واقد فرماتے ہیں کہ ان میں سے ایک نے حلقۂ درس میں تھوڑی سی جگہ دیکھی اور وہاں بیٹھ گیا ، دوسرا لوگوں کے پیچھے بیٹھ گیا اور تیسرا واپس پلٹ گیا، جب رسول اللہﷺ وعظ سے فارغ ہوئے تو فرمایا: کیا میں تمہیں تین آدمیوں کا حال نہ سناؤں؟ ان میں سے ایک نے اللہ کی پناہ لی تو اللہ نے اسے پناہ دے دی، دوسرے نے اللہ سے شرم محسوس کی تو اللہ نے بھی اس سے شرم کی(یعنی اسکے گناہ معاف فرما دیئے) اور تیسرے نے منہ موڑ لیا تو اللہ نے بھی اس سے منہ موڑ لیا۔
there is a tree, the leaves of which do not fall and is like a Muslim.
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلى الله عليه وسلم " إِنَّ مِنَ الشَّجَرِ شَجَرَةً لاَ يَسْقُطُ وَرَقُهَا، وَإِنَّهَا مَثَلُ الْمُسْلِمِ، فَحَدِّثُونِي مَا هِيَ ". فَوَقَعَ النَّاسُ فِي شَجَرِ الْبَوَادِي. قَالَ عَبْدُ اللَّهِ وَوَقَعَ فِي نَفْسِي أَنَّهَا النَّخْلَةُ، فَاسْتَحْيَيْتُ ثُمَّ قَالُوا حَدِّثْنَا مَا هِيَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ " هِيَ النَّخْلَةُ "
Narrated By Ibn 'Umar : Allah's Apostle said, "Amongst the trees, there is a tree, the leaves of which do not fall and is like a Muslim. Tell me the name of that tree." Everybody started thinking about the trees of the desert areas. And I thought of the date-palm tree but felt shy to answer the others then asked, "What is that tree, O Allah's Apostle ?" He replied, "It is the date-palm tree."
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا درختوں میں ایک درخت ایسا ہےجس کے پتّے نہیں جھڑتے اور مسلمان کی مثال اسی درخت کی سی ہے بتاؤ وہ کون سا درخت ہے؟ لوگوں کا خیال جنگل کے مختلف درختوں کی طرف گیا، حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میرے دل میں آیا کہ وہ کھجور کا درخت ہے لیکن (کم سنی) کی وجہ سے جواب دینے سے شرما گیا، پھر لوگوں کے پوچھنے پر آپﷺ نے بتایا: کہ وہ کجھور کا درخت ہے۔